پنجابی فوج بلوچ قوم کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ بی این ایم
بلوچ نیشنل موومنٹ نے بلوچستان کی تحصیل زھری میں جاری فوجی محاصرے اور آپریشن کے خلاف جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ناپو ڈونگ کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے مقامی لوگوں میں انگریزی اور کوریائی زبان میں پمفلٹس تقسیم کیے اور انھیں بلوچستان کی انسانی صورتحال سے آگاہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پنجابی فوج بلوچ قوم کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کے ذمہ دارانہ رویے کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر زھری محاصرے کو ختم کرنے اور بلوچستان کے لیے انصاف سمیت بلوچ نسل کشی بند کرو کے نعرہ درج تھے، اس کے علاوہ، انھوں نے زھری میں تباہ شدہ گھروں اور سوگوار خاندانوں کی تصاویر بھی مقامی لوگوں کے ساتھ شیئر کیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ پاکستانی فوج کے حالیہ فضائی حملوں میں 20 سے زائد شہری جانبحق ہوئے، جن میں 10 بچے بھی شامل ہیں اور 50 سے زائد نوجوان جبری طور پر لاپتہ کیے گئے۔
مظاہرین نے زھری میں انسانی بحران کی تفصیل بھی پیش کی جس میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید کمی، ہسپتالوں کو فوجی اڈوں میں تبدیل کرنا اور 24 گھنٹے کرفیو نافذ کرکے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کرنا شامل ہے۔
مقررین نے کہا زہری خون میں لت پت ہے اور دنیا کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، انھوں نے ایمنیسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور زھری تک انسانی رسائی ممکن بنائیں۔
بلوچ نیشنل مومنٹ کے مطابق بوسان میں یہ احتجاج دنیا بھر میں بی این ایم کے حالیہ مظاہروں کا حصہ تھا، جن کا مقصد زھری میں جاری انسانی بحران کی طرف عالمی توجہ دلانا ہے۔
















































