بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر نیاز محمد کے سربراہی میں کوئٹہ پریس کے سامنے 5977 دن مکمل ہوگئے۔
جبری لاپتہ صغیر احمد کے بہن اور اقرار بلوچ کے کزن نسیدہ بلوچ نے احتجاج میں شرکت کی، اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
انہوں نے کہا کہ انکے بھائی صغیر احمد اور کزن اقرار بلوچ کو ملکی اداروں کے اہلکاروں نے اورماڑہ چیک پوسٹ سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا، جب وہ بس کے زریعے آوران سے کراچی کی طرف سفر کررہے تھے
نسیدہ بلوچ نے کہ کہا کہ وہ اپنے بھائی اور کزن کی باحفاظت بازیابی کے لیے آئینی اور پرامن طریقے سے جد و جہد کررہے ہیں، لیکن افسوس کسی نے بھی ابھی تک ہمیں ملکی قوانین کے تحت انصاف فراہم کرنے میں اپنی کردار ادا نہیں کیا، جس کی وجہ سے ان کے خاندان شدید ذہنی دباو کے شکار ہے
وی بی ایم پی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نے کہا کہ تنظیمی سطح پر صغیر احمد اور اقرار کے کیس کو صوبائی حکومت اور کمیشن کو فراہم کیا ہے
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے ان دونوں کیسز پر قانونی کاروائی شروع کی ہے اور تمام ملکی اداروں کو حکم دیا ہے کہ صغیر احمد اور اقرار کی بازیابی کو یقینی بنائے اور لواحقین بھی پرامن احتجاج کررہے ہیں،
اس کے باوجود نہ صغیر اور اقرار بازیاب ہوئے اور نہ ہی انکے خاندان کو معلومات فراہم کیا جارہا ہے جو باعث تشویش ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور صغیر احمد اور اقرار بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔