تمپ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلی پر مسلح افراد کی فائرنگ

98

بلوچستان میں سرکاری حمایت یافتہ گروہ کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف شہریوں کی ریلی کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی۔

بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے علاقے نزرآباد میں آج شام بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے منعقدہ ریلی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

تنظیم نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بی وائی سی تمپ کی جانب سے نزرآباد میں اکمل صالح، عبداللہ مہم جان اور دیدگ داد رحمان کے مسلح افراد کے ہاتھوں قتل کے خلاف احتجاجی ریلی کا اعلان کیا گیا تھا۔

ریلی میں شہریوں کی بڑی تعداد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، شریک ہوئی، شرکا نے ریاستی حمایت یافتہ گروہوں کی جانب سے علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے اور شہریوں کے قتل کے خلاف نعرے بازی کی۔

ریلی کے شرکا کے مطابق جیسے ہی ریلی کا آغاز ہوا دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد قریب آکر ریلی پر اندھا دھند فائرنگ کرنے لگے جس کے باعث شرکا خوفزدہ ہو کر منتشر ہوگئے۔

تمپ کے ایک سرکاری اہلکار نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلی کو سبوتاژ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ریلی میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، جبکہ مسلح افراد بعد ازاں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی ایجنسیوں اور ایف سی کے زیرِ اثر متعدد پرائیویٹ ملیشیا متحرک ہیں، جنہیں مقامی طور پر ڈیتھ اسکواڈ کہا جاتا ہے یہ گروہ علاقے میں سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنانے اور جبری گمشدگیوں میں ملوث رہے ہیں۔

ڈیتھ اسکواڈز بلوچستان میں سیاسی و قوم پرستوں اور انکے رشتہ داروں کو حملوں میں ملوث رہے ہیں، جبکہ سماجی برائیوں اغواء برائے تعاوان اور ٹارگٹ گلنگ کے متعدد واقعات میں مذکورہ گروہ کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔