مستونگ کے علاقے کردگاپ سے سب ڈویژنل پولیس آفیسر “ایس ڈی پی او” نوشکی محمد یوسف ریکی لاپتہ ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی یوسف ریکی گزشتہ شب نوشکی سے مستونگ کی جانب سفر کررہے تھے، جس کے بعد سے ان کا موبائل فون بند ہے اور اہل خانہ سمیت کسی سے بھی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
سیکیورٹی فورسز نے واقعے کے بعد علاقے میں ناکہ بندی کرکے لاپتہ افسر کی تلاش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں حالیہ عرصے کے دوران اعلیٰ پولیس اور سرکاری افسران کے اغوا کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس سے قبل ضلع مستونگ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس “ڈی ایس پی” رفیق حمزہ مینگل بھی سوراب کے قریب لاپتہ ہوگئے تھے، تاہم چند روز بعد وہ بازیاب ہوگئے تھے۔
اسی طرح گزشتہ اگست میں ضلع زیارت میں نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت اغوا کر لیا تھا، افضل باقی کے بیٹے کو اغوا کاروں کی جانب سے حال ہی رہا کردیا گیا ہے، تاہم خود افضل باقی تاحال لاپتہ ہیں۔
رواں سال جون میں ضلع کیچ کے قریب بلوچ آزادی پسند مسلح گروپ بلوچستان لبریشن فرنٹ “بی ایل ایف” نے ایک کارروائی میں تحصیل تمپ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو حراست میں لیا تھا، بعد ازاں تنظیم نے اپنی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد انہیں بازیاب کردیا تھا۔