مغربی بلوچستان کے مقامی میڈیا کے مطابق، آج اتوار کے روز سرباز، گرناگ کے رہائشی اور قبائل کے درمیان امن و مفاہمت میں مؤثر کردار ادا کرنے والی ممتاز و بااثر بلوچ شخصیت ملا کمال صلاحزئی کو ایرانشہر میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق، ملا کمال اپنے بیٹے اور ڈرائیور کے ہمراہ ایرانشہر کے مقدس دفاع چوک میں ایک نجی کار میں جا رہے تھے کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ گولی لگنے سے ملا کمال موقع پر جاں بحق ہوگئے، جبکہ ان کا بیٹا زخمی ہو گیا۔ ان کا ایک ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہا۔
یاد رہے کہ ملا کمال صلاحزئی ایک اہم شخصیت تھے جنہوں نے 1981 سے 2000 کے دوران اسلامی جمہوریہ کے خلاف مزاحمت کی تھی، اور ان کی متعدد بار ایرانی فوجی دستوں سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ حکومت مخالف ہونے کی وجہ سے ایران نے ان کے قتل کی کئی بار کوشش کی، حتیٰ کہ گرفتاری اور رہائی کے بعد بھی وہ حملوں کا نشانہ بنتے رہے۔
اس سے قبل 3 نومبر 1999 کو فوجی دستوں نے سرباز کے گاؤں گرناگ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا، جس کا مقصد گاؤں کے باسیوں کو دبانا اور ملا کمال کو گرفتار کرنا تھا۔ انہوں نے سخت مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں درجنوں فوجی ہلاک ہوگئے۔