انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے افغانستان کے کرکٹرز سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے حالیہ واقعات کی سخت مذمت کی ہے، جو پاکستان کی فضائی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
آئی سی سی نے ہفتے کے روز جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ “غیر مسلح شہریوں اور کھلاڑیوں کو نشانہ بنانا ایک ظالمانہ اور ناقابلِ قبول عمل ہے، جس نے نہ صرف خاندانوں اور مقامی لوگوں کو تباہ کیا ہے بلکہ دنیائے کرکٹ کو بھی ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں سے محروم کر دیا ہے جو اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے پرعزم تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ نوجوان کھلاڑی صرف اپنے پسندیدہ کھیل میں مہارت حاصل کرنے کے خواہشمند تھے، لیکن تشدد اور سیاسی بدامنی نے ان کی زندگیاں چھین لیں۔
آئی سی سی نے افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ہم اس سانحے سے متاثر ہونے والے تمام افراد کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں، بلکہ امن، دوستی اور یکجہتی کی علامت ہے۔
افغانستان کرکٹ بورڈ نے بھی اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے نوجوان کرکٹرز کا قتل ایک قومی المیہ ہے، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کھیلوں میں امن اور کھلاڑیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔