بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے دو بلوچ طالبعلموں، وہاب بلوچ اور نذیر بلوچ کی جبری گمشدگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں طالبعلموں کو گزشتہ رات بروری کے علاقے عیسیٰ نگری میں واقع ان کے رہائشی کمرے سے پاکستانی فورسز نے چھاپہ مار کر حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
سترہ سالہ وہاب بلوچ کا تعلق سردشت، کُلانچ ضلع پسنی سے بتایا جارہا ہے، جو ایف ایس سی کے طالبعلم ہیں اور کوئٹہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے مقیم تھے۔
دوسری جانب نذیر بلوچ، جو مستونگ کے علاقے اسپلنجی سے تعلق رکھتے ہیں، بی ایس نرسنگ کے طالبعلم ہیں اور کوئٹہ کے ایک نجی ادارے میں زیرِ تعلیم تھے۔
بلوچ طلبہ تنظیموں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کی جبری گمشدگیاں ایک سنگین انسانی المیہ بن چکی ہیں۔