اسرائیل کے فضائی حملے میں یمن کے حوثیوں کے چیف آف سٹاف اور گروپ کی اہم ترین فوجی شخصیات میں سے ایک میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری ہلاک ہوگئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق حوثیوں نے جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملے کے بعد میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
حوثیوں کی خبر رساں ایجنسی ’صبا‘ کے مطابق اسرائیلی حملے میں چیف آف سٹاف کے کئی ساتھیوں سمیت اُن کے 13 سال کے بیٹے حسین کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
اس سے قبل اس حملے میں میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری کے زخمی ہونے کی اطلاع آئی تھی، تاہم بعدازاں جمعرات کو گروپ کی جانب سے جاری سرکاری بیان میں اُن کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی گئی۔
اسرائیلی حکام نے جون میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ’میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری کو ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
یاد رہے کہ رواں برس اگست میں یمن کے حوثیوں کے وزیراعظم احمد غالب نصر الرحاوی بھی اپنے کئی ساتھیوں سمیت اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند حوثی باغیوں نے سنیچر 30 اگست کو ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ان کے وزیراعظم رواں ہفتے کے آغاز میں مارے گئے تھے۔
حوثیوں کی جانب سے احمد غالب نصر الرحاوی کو گذشتہ برس وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا، وہ غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کے مسلسل فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے اعلٰی ترین عہدے پر فائز شخصیت تھے۔