سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر بلوچستان میں ریلوے سروس تاحال بحال نہ ہوسکی

99

بلوچستان سے مختلف علاقوں کے لیے جانے والی اور بلوچستان میں داخل ہونے والی ٹرین سروسز کی بحالی ممکن نہیں ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل ٹرین گزشتہ 20 روز سے معطل ہے، جبکہ کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جانے والی جعفر ایکسپریس سمیت دیگر ریلوے سروسز کو بھی بلوچستان میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق ٹرین سروس کو سیکیورٹی خدشات اور مسافروں کی کمی کے باعث بند کیا گیا ہے، حکام نے وضاحت کی کہ 9 اکتوبر کو کراچی سے بولان میل کی روانگی منسوخ کی گئی تھی اور کراچی سے ٹرین نہ آنے کی وجہ سے کوئٹہ سے بھی اس کی روانگی روک دی گئی۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین سروس کی معطلی عارضی اقدام ہے اور جیسے ہی سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی اور مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوا بولان میل کو دوبارہ بحال کردیا جائے گا۔

حکام کے مطابق ریلوے انتظامیہ بلوچستان میں ٹرین آپریشنز کی بحالی کے لیے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مسافروں کو محفوظ اور باقاعدہ سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کے بعد سے بلوچستان سے دیگر علاقوں کو جانے والی بالخصوص پنجاب اور پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس گزشتہ کئی ماہ سے معطل ہے، جبکہ کوئٹہ سے کراچی، پنجاب اور خیبر پختونخوا جانے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے مطابق پاکستانی فورسز کے اہلکار، جو پنجاب اور خیبر پختونخوا سے بلوچستان میں تعینات کیے گئے ہیں، ٹرین سروسز کو بطور سفری ذریعہ استعمال کرتے ہیں اور یے ٹرین سروسز مسلسل بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔

مزید برآں رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی نے جعفر ایکسپریس جو کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جارہا تھا کو کئی روز تک اپنے قبضے میں لینے کے بعد 200 سے زائد پاکستانی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔