زہری میں پاکستانی فورسز نے کرفیو نافذ کرکے گھروں کو مسمار کیا۔بی این پی

104

بلوچستان نیشنل پارٹی نے زہری میں پاکستانی فورسز کی آپریشن کے دوران گھروں کو مسمار کرنے اور کارروائیوں کو قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔

بی این پی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ زہری میں پاکستانی فورسز کی جانب سے شہری املاک کو مسمار کرنا نہ صرف چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی ہے بلکہ عوام کو ذہنی اذیت سے دوچار کرنے کے مترادف ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ زہری میں کرفیو اور غیر معمولی حالات کے باعث عوام پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہیں اور ایسے میں گھروں اور دکانوں کو مسمار کرنا ظلم کے سوا کچھ نہیں، عوام کو کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور دیگر ضروریاتِ زندگی کے حصول میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے جس پر انتظامیہ کو فوری توجہ دینی چاہیے۔

بی این پی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور انتظامیہ زہری کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے اور املاک کے انہدام کا سلسلہ فوراً روکے، تاکہ لوگ بلا خوف و خطر اپنی روزمرہ ضروریات پوری کرسکیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک قومی جماعت ہونے کے ناطے مظلوم عوام پر ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھاتی رہی ہے، پارٹی کا مؤقف ہے کہ بلوچ عوام کی جمہوری آواز کو دبانے، جبری گمشدگیوں، ریاستی مظالم اور فارم 47 کے ذریعے من پسند حکومتیں مسلط کرنے جیسے اقدامات سے صوبے میں نفرتیں بڑھ رہی ہیں۔

بی این پی نے کہا کہ حالیہ فارم 47 کے نتیجے میں قائم حکومت نے بلوچستانی عوام کو جس حد تک نقصان پہنچایا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی پارٹی نے سیاسی قائدین پر جھوٹے مقدمات، منفی پروپیگنڈے، قبائلی روایات کی پامالی اور غیر یقینی حالات پیدا کرنے کی پالیسیوں کی بھی مذمت کی ہے۔

بیان کے آخر میں زور دیا گیا کہ انتظامیہ زہری کے عوام کو طبی سہولیات، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو فوری طور پر یقینی بنائے۔