تحریکِ لبیک پاکستان کی جانب سے فیض آباد سے امریکی سفارت خانے تک اقصیٰ مارچ کے نام پر احتجاجی ریلی نکالنے کے اعلان کے بعد راولپنڈی اور اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو مختف مقامات سے بند کردیا گیا ہے۔
چھبیس نمبر چونگی سے اسلام آباد روات ٹی چوک سے اسلام آباد اور مری سے فیض آباد کی جانب آنے والے راستوں کو بند کردیا گیا ہے۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک ڈائیورژن پلان بھی جاری کیا ہوا ہے۔
راولپنڈی انتظامیہ نے شہر میں دفعہ ایک سو چوالیس (144) کا نفاذ کیا ہوا ہے جبکہ اسلام آباد میں پہلے ہی سے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے۔ جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان نہیں کیا تاہم مختلف شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم حفاظتی نقطہ نگاہ سے جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹرو سروس کو معطل کردیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد کے مختلف روٹس پر چلنے والی الیکٹرک بس بھی سڑکوں پر نظر نہیں آرہی۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے جمعرات کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے 10 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند ہوگا۔
وزارت داخلہ نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے لیے پی ٹی اے کو مراسلہ جاری کیا تھا۔
مراسلے میں کہا گیا تھا کہ جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس گزشتہ رات 12 بجے سے غیر معینہ مدت کے لیے معطل رہے گی۔
جمعے کے روز صبح سے ہی قانون نافز کرنے والے اداروں کی جانب سے شہر بھی کی فضائی نگرانی بھی جاری ہے۔