واشک: جبری گمشدگی کے شکار شخص کی لاش برآمد

15

بلوچستان کے ضلع واشک سے جبری گمشدگی کے شکار شخص کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی، جو تقریباً پچیس دن قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے تھے۔

تحصیل بیسمہ پتک قادرآباد سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ محمد اعظم ولد عبد الرحمان، جو مقامی سطح پر ایک دکاندار اور تاجر کے طور پر جانے جاتے تھے، 11 ستمبر 2025 کو اپنی دکان سے پاکستانی فورسز نے انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کر دیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ محمد اعظم کو پاکستانی فورسز کی گاڑی میں بٹھا کر لے جایا گیا، اور اس کے بعد ان کا کوئی پتہ نہ چلا۔ تاہم 6 اکتوبر 2025 کو، تقریباً پچیس دن بعد، ان کی گولیوں سے چھلنی لاش ضلع واشک کے گوورگی ناگ علاقے سے برآمد ہوئی۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہےکہ یہ واقعہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتلوں کے سلسلے کا تسلسل ہے۔

بلوچستان میں پچھلے دو دہائیوں سے جبری گمشدگیاں ایک سنگین انسانی المیہ بن چکی ہیں۔ مقامی و بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق، سیکڑوں خاندان آج بھی اپنے پیاروں کی واپسی کے منتظر ہیں۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سینکڑوں افراد لاپتہ کیے جانے اور بعد ازاں لاشیں ملنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔