گوادر ایک ماہ سے پانی کے بحران کا شکار، شہری کا تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان

84

گوادر کے شہری نے علاقے میں ایک ماہ سے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دفتر کے سامنے دھرنا دے دیا۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، گوادر کے علاقے شمبے اسماعیل وارڈ کے مکین گزشتہ 36 روز سے پانی کی فراہمی سے محروم ہیں۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانی کے بحران کے حوالے سے متعلقہ حکام سے متعدد ملاقاتیں کیں، تاہم 36 روز گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، اس صورتحال پر شمبے اسماعیل وارڈ کے رہائشی بشیر قاسم نے آج پانی کی فراہمی تک تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بشیر قاسم نے بتایا کہ ان کا علاقہ گزشتہ 36 دن سے پانی کے بحران کا شکار ہے اور اسی بنا پر انہوں نے جی ڈی اے کے دفتر کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کرکے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک شمبے اسماعیل وارڈ میں پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا، اس موقع پر مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں اور کونسلر یاسر نے ان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے سیاسی ارکان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ گوادر کے رہائشی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں یہاں تک کہ ہمیں پانی جیسے بنیادی حق کے لئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کی ضرورت پڑتی ہے، جبکہ دوسری جانب حکمران دنیاء بھر میں گوادر کے نام پر فنڈز بٹورتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی بھر میں جس سی پیک کے سمر دیکھائی دیتے ہیں لیکن سی پیک کا جو مرکز گوادر ہے وہاں کے باسی پانی، بجلی اور صحت کے سہولیات سے محروم ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ حکام فوری طور پر شمبے اسماعیل وارڈ سمیت گوادر کے متاثرہ علاقوں کو فوری طور پر پانی و دیگر سہولیات کی فراہم یقینی بنائیں بصورت دیگر و شدید احتجاج پر مجبور ہونگے۔