کشمیر میں عوام پر ریاستی طاقت کے استعمال کی مذمت، ریاست کو اپنے جرائم کا جوابدہ ہونا ہوگا۔ بی وائی سی

27

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں جاری ریاستی جبر اور پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے، جہاں سیکیورٹی فورسز نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پرامن مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کشمیر میں ہونے والے مظاہرے ایک مقامی اور عوامی تحریک ہیں جو شہری و سیاسی حقوق، قانون سازی میں اصلاحات اور تعلیم، صحت اور بنیادی سہولتوں تک آزادانہ رسائی کے جائز مطالبات کررہے ہیں۔

تنظیم کے مطابق پاکستانی ریاست نے کشمیریوں سے بات چیت کے بجائے طاقت کا سہارا لیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین جانبحق اور درجنوں زخمی ہوگئے اور خطہ مسلسل پانچ روز سے مکمل شٹ ڈاؤن کی کیفیت میں ہے جو ریاست کی ہٹ دھرمی اور عوامی مسائل حل کرنے سے انکار کا ثبوت ہے۔

تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ صورتحال ایک بار پھر پاکستانی ریاست کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتی ہے جو بظاہر کشمیری عوام کے حقوق کی بات کرتی ہے مگر عملی طور پر انہیں بنیادی شہری آزادیوں سے محروم رکھ کر ان کی آواز دبانے کے لیے طاقت استعمال کرتی ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کشمیری عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے ریاستی جبر کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمیٹی نے قومی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کریں تاکہ کشمیری عوام کی جانوں اور آزادیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے، کمیٹی نے کہا کہ ریاست کو اپنے جرائم کا جوابدہ ہونا ہوگا اور کشمیری عوام کی جمہوری خواہشات کو بلا تاخیر تسلیم کیا جانا چاہیے۔