بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں منگل کے روز فرنٹیئر کانسٹیبلری‘ کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر ایک مبینہ خودکش ، دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم پاکستانی فورسز اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق گاڑی کو دھماکے سے اڑانے سے پہلے کار میں سوار چار حملہ آور اس سے باہر نکلے اور انہوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس کا دوسری جانب سے بھی جواب دیا گیا۔
مقامی رہائشیوں کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔ اس کار بم دھماکے کے بعد زخمیوں اور مرنے والوں کی لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
تاحال کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
صوبائی وزیر صحت بخت کاکڑ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کے مقام سے مقامی ٹیلی وژن چینلز اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک کار ایف سی ہیڈکوارٹرز کے کمپاؤنڈ کے گیٹ کے سامنے رکتی ہے، اس کے بعد ایک زوردار دھماکہ ہوتا ہے اور دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی جاتی ہیں۔