دشت و کولپور میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن، 50 سے زائد افراد نامعلوم مقام پر منتقل

91

پاکستانی فورسز نے علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے گھروں کی تلاشی اور متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت اور اس سے متصل کولپور کے علاقوں میں کل پاکستانی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا، اس دوران سی ٹی ڈی، خفیہ اداروں کے اہلکاروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھروں کی تلاشی لی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز نے کلی جمعہ خان، گلی بنگلزئی اور کلی سرپرہ میں گھروں میں داخل ہو کر رہائشیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران پچاس سے زائد مردوں اور نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا، جنہیں بعد ازاں آج شام کوئٹہ جیل منتقل کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔

دشت سے حراست میں لیے گئے افراد کے لواحقین کے مطابق انھیں آج اطلاع ملی کہ ان کے عزیزوں کو کوئٹہ جیل منتقل کیا گیا ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ تمام گرفتار افراد کو جیل پہنچایا گیا ہے یا کچھ اب بھی لاپتہ ہیں۔

لواحقین نے الزام عائد کیا کہ آپریشن کے دوران فورسز نے گھروں میں توڑ پھوڑ کی، خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے پیاروں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند روز سے بلوچستان کے اضلاع خضدار، قلات اور مستونگ میں زمینی اور فضائی آپریشنز کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں، جبکہ آج بھی خضدار کے تحصیل زہری میں فوجی آپریشن کے دوران زمینی اور فضائی کاروائی کی اطلاعات موصول ہوئی۔

تاہم فورسز کی جانب سے ان آپریشنز میں تشدد اور جبری گمشدگیوں کی اطلاعات کے باوجود حکام کی طرف سے سرکاری سطح پر کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔