بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ برقرار، تین افراد لاپتہ اور تین بازیاب

30

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے جبکہ تین افراد بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔

ضلع کیچ کے علاقے دشت کنچتی میں 27 ستمبر کو رات ایک بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے چھاپہ مار کر الطاف ولد ھیبتان اور گلاب ولد ایوب بلوچ کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔

اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے حیرآباد میں 25 ستمبر کی صبح پانچ بجے پاکستانی فورسز نے سعود ولد حاجی رحیم کو گھر سے حراست میں لیا جس کے بعد ان کی بھی کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔

دوسری جانب تین افراد بازیاب ہوکر گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔ بارکھان کے رہائشی شیراز ولد غلام قادر کو 20 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا، جو سات دن بعد 27 ستمبر کو بازیاب ہوگئے۔ اسی طرح بالگتر ہنگول کے رہائشی سراج ولد سنجر کو 26 ستمبر کو تربت سے حراست میں لیا گیا اور وہ اگلے روز 27 ستمبر کو گھر واپس پہنچ گئے۔ بارکھان سے تین ماہ قبل لاپتہ ہونے والے اصغر کرمدانی بھی پاکستانی فورسز کی حراست سے بازیاب ہوکر اپنے گھر لوٹ آئے ہیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا یہ سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے جس پر متاثرہ خاندان اور انسانی حقوق کی تنظیمیں تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔ خاندانوں کا مؤقف ہے کہ ان کے پیاروں کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے حراست میں لے کر لاپتہ کیا جاتا ہے۔