ہمارا ایک پڑوسی طویل عرصے سے دہشتگردی کا مرکز رہا ہے: انڈین وزیرِ خارجہ کا اقوامِ متحدہ میں بیان

39

سنیچر کے روز اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انڈیا کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کا نام لیے بغیر متعدد بار اس کی جانب اشارہ کیا۔

جے شنکر نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’دہشت گردی سے لڑنا ہمارے لیے خاص ترجیح ہے کیونکہ یہ جنونیت، تشدد، عدم برداشت اور خوف کا مجموعہ ہے۔ انڈیا آزادی کے بعد سے ہی اس چیلنج کا سامنا کرتا آیا ہے کیونکہ ہمارا ایک پڑوسی طویل عرصے سے عالمی دہشت گردی کا مرکز رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی کئی دہائیوں سے، بڑے بین الاقوامی دہشت گرد حملوں کے تانے بانے اس ملک سے ملتے آئے ہیں۔ ’اپریل میں پہلگام میں معصوم سیاحوں کا قتل اس کی تازہ مثال ہے۔‘

جے شنکر کا کہنا تھا کہ انڈیا نے اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے اپنا حق استعمال کیا اور پہلگام حملے کے منصوبہ سازوں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا۔

انڈین وزیرِ خارجہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ خطرہ ہے اور اس سے مقابلے کے لیے گہری بین الاقوامی شراکت داری ضروری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب ممالک کھلے عام دہشت گردی کو ریاستی پالیسی قرار دیں، جب دہشت گردی کے اڈے صنعتی پیمانے پر کام کر رہے ہوں، جب دہشت گردوں کی سرعام تعریف کی جائے تو ایسی کارروائیوں کی غیر مشروط مذمت کی جانی چاہیے۔‘

انڈین وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کو روکنا ضروری ہے۔ ’بڑے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ، ہمیں دہشت گردی کے پورے ڈھانچے پر مسلسل دباؤ برقرار رکھنا چاہیے۔ دہشت گردی کو فروغ دینے والوں کی حمایت کرنے والے ممالک کو بالآخر نتائج بھگتنا ہوں گے۔‘