مغربی بلوچستان: مولوی عبدالحمید کا جمعہ خونین کے شہداء کی یاد زندہ رکھنے پر زور اور مسجد مکی میں حکومتی ملاقات کی وضاحت

81

مغربی بلوچستان کے شہر زاہدان کی مکی مسجد میں جمعہ کے خطبے کے دوران ممتاز دینی رہنما مولوی عبدالحمید اسماعیل‌زہی نے زاہدان اور خاش کے جمعہ خونین واقعات کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں میں شہید ہونے والے بےگناہ شہریوں کی قربانی قیامت تک عوام کے ذہنوں اور دلوں میں زندہ رہے گی اور کوئی بھی طاقت ان کی یاد کو مٹا نہیں سکتی۔

مولوی عبدالحمید نے کہا کہ جمعہ خونین کے دن شہری صرف نماز جمعہ کے لیے مسجد آئے تھے، ان کے پاس محض جائے نماز تھی، کسی قسم کے احتجاج کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ تاہم فوجی اور سیکیورٹی فورسز نے ان پر گولیاں برسائیں اور بعد ازاں حکومتی اداروں نے ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے کہ وہ مسلح گروہوں یا علیحدگی پسندوں سے وابستہ تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ان الزامات کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی اور یہ ثابت ہوا کہ شہری بےگناہ تھے اور حکومت نے ایک سنگین غلطی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب متاثرین کی بےگناہی واضح ہوگئی تو حکومتی نمائندوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور دیت کی پیشکش کی، مگر زیادہ تر خاندانوں نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے قصاص کا مطالبہ کیا۔ عدالت میں کچھ ملزمان کو قید کی سزا سنائی گئی، لیکن مولوی عبدالحمید اور شہداء کے خاندانوں نے اس فیصلے کو ناکافی قرار دیا اور کہا کہ شریعت کے مطابق یہ سزا انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی۔

مولوی عبدالحمید نے اس ملاقات کی وضاحت بھی کی جو 21 ستمبر 2025 کو مسجد مکی میں حکومتی اعلیٰ حکام اور فوجی کمانڈروں کی موجودگی میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی تھی ملاقات کسی سرکاری ادارے میں ہو، مگر متاثرہ خاندانوں اور بلوچستان کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ملاقات مسجد مکی میں ہوئی۔ اس ملاقات میں حکومتی نمائندوں نے اپنی غلطی تسلیم کی اور ہر خاندان کو عدلیہ کی طے شدہ مقدار سے زیادہ دیہ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ خاندانوں نے ذاتی یا جنگی حالات کی بنا پر اپنے ناموں کو سرکاری فہرست میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور سب کچھ خدا پر چھوڑ دیا۔ مولوی عبدالحمید کے مطابق عوام کے سامنے حکومتی اعلیٰ سطحی نمائندوں کی معذرت پیش کرنا ایران کی تاریخ میں ایک بے مثال واقعہ ہے۔

آخر میں مولوی عبدالحمید نے کہا:
“جب تک ہم زندہ ہیں، زاہدان اور خاش کے جمعہ خونین کے شہداء کی یاد کو زندہ رکھیں گے۔ وہ شہداء عدل اور آزادی کے لیے قربان ہوئے اور مظلومانہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ کوئی بھی ان کی یاد کو عوام کے دلوں سے مٹا نہیں سکتا۔