مستونگ: دھماکے سے تباہ ریلوے ٹریک بحال نہ ہوسکا، ٹرین سروس معطل

52

مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے کے 28 گھنٹے گزرنے کے باوجود ٹریک تاحال بحال نہیں ہوسکا۔

حکام کے مطابق گزشتہ روز دھماکے کے نتیجے میں پٹری سے اترنے والی بوگیوں کو ہٹانے اور ٹریک کی مرمت کا عمل بدستور جاری ہے، تاہم کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود ریلوے حکام ٹریک کو کلیئر نہیں کرسکے، جس کے باعث کوئٹہ سے ٹرین آپریشن جمعرات کو بھی بند رہا۔

دوسری جانب جمعرات کے روز کوئٹہ سے پشاور جانے والی اور پشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کو بھی سیکورٹی خدشات کے باعث ایک بار پھر منسوخ کردیا گیا۔

واضح رہے کہ 23 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر دھماکے کے نتیجے میں پشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کی پانچ بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں، جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ ریپبلکن گارڈز نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ مستونگ کے علاقے دشت میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے ذریعے جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا۔

تنظیم کے ترجمان کے مطابق دھماکے میں پاکستانی فوج کے اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ اس سے قبل بھی یہ ٹرین بلوچستان میں متعدد بار بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات کی زد میں آچکی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی “بی ایل اے” نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر کے تین دنوں تک اس میں سفر کرنے والے فوجی اہلکاروں کو یرغمال بنایا تھا، اس کارروائی میں دو سو سے زائد پاکستانی فورسز اہلکار ہلاک کیے گئے تھے۔

مارچ کے واقعے کے بعد اب تک جعفر ایکسپریس پر کئی حملے ہو چکے ہیں، جن کی وجہ سے یہ ٹرین بلوچستان میں بمشکل داخل ہوسکی ہے، آج بھی جعفر ایکسپریس کی سروس معطل کردی گئی ہے۔