تنظیم نے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل اپنے سابق چیئرمین کو شہید ءِ ڈغار کا لقب دے دیا۔
تنظیم کے مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ تنظیم کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ پرامن جدوجہد اور عوامی خدمت پر یقین رکھتے تھے ان کی قیادت میں تنظیم نے ہمیشہ تعلیم، انصاف اور انسانی حقوق کے لیے کام کیا ان کی شخصیت ہر کارکن کے لیے مشعل راہ ہیں اور ان کے اصولی موقف کی وجہ سے وہ عوام میں بہت مقبول تھے۔
تنظیم نے کہا ہے کہ دالبندین میں زبیر بلوچ کے گھر پر ایک المناک حملہ کیا گیا جس میں انہیں شہید کر دیا گیا اس دلخراش واقعے نے نہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ پوری تنظیم اور بلوچستان بھر میں ان کے حامیوں کو غم میں مبتلا کردیا ہے۔
بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ زبیر بلوچ کی قربانی ضمیر، امن اور انصاف کے لیے کی گئی ایک عظیم قربانی ہے تنظیم کے ہر کارکن نے اس المناک واقعے پر سوگ کا اظہار کیا ہے۔
تنظیم نے اپنے سابق رہنماء کی یاد میں پانچ دن کا سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران تمام تنظیمی سرگرمیاں مختصر کی جائیں گی اور کارکنان مختلف تقریبات کے ذریعے ان کی یاد کو تازہ رکھیں گے۔
انہو نے مزید کہا ہم زبیر بلوچ کی قربانی کو کبھی نہیں بھولیں گے اور ان کے امن، انصاف اور خدمت کے اصولوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے ان کے نقش قدم پر چلنا ہر کارکن کا فریضہ ہے اور یہ قربانی ہمیں متحد رہنے کی تحریک دیتی ہے۔