بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ مجد پیر کراس سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ دو بلوچ نوجوانوں کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں کو چند روز قبل جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
دونوں مقتول نوجوانوں کی شناخت فہیم ولد قاسم اور باقر بلوچ ولد اللہ بخش کے ناموں سے ہوئی ہے، جو آپس میں رشتہ دار اور آواران کے علاقے چیدگی کے رہائشی تھے۔
ذرائع کے مطابق فہیم کو 11 ستمبر کو آواران مین بازار سے جبکہ باقر کو 12 ستمبر کو جھاؤ سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز ان دونوں کی تشدد شدہ لاشیں جھاؤ کے مجد پیر کراس پر پھینکی گئیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ماضی میں بھی متعدد بار پاکستانی فورسز پر یہ الزامات لگتے رہے ہیں کہ جبری لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا جاتا ہے، تاہم حالیہ مہینوں میں اس نوعیت کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جن میں جبری لاپتہ افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
بلوچستان کے قوم پرست ریاستی اداروں پر الزام عائد کرتے ہیں کہ بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں اور جعلی مقابلے روز کا معمول بن چکے ہیں۔