مرکزی رہنما بیبگر بلوچ کی صحت جیل میں خطرناک حد تک بگڑ چکی ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی

17

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ تنظیم کے رہنما بیبگر بلوچ، جو مستقل معذوری کا شکار ہیں، گزشتہ چھ ماہ سے غیر قانونی طور پر ریاستی قید میں ہیں۔ بیبگر بلوچ کو مسلسل فزیوتھراپی اور خصوصی طبی نگرانی کی ضرورت ہے، مگر انہیں نہ بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور نہ ہی فزیوتھراپی کا بندوبست کیا گیا ہے۔ اس سنگین غفلت کے باعث ان کے پٹھے شدید Muscle Atrophy (پٹھوں کے سکڑنے اور ضائع ہونے) کا شکار ہوچکے ہیں۔ ان کی ٹانگیں نیلی پڑچکی ہیں، جو خون کی روانی اور آکسیجن کی شدید کمی کی علامت ہے۔ یہ کیفیت انہیں Deep Vein Thrombosis (DVT) یعنی ٹانگوں کی گہری رگوں میں خون کے خطرناک لوتھڑے بننے کے شدید خطرے سے دوچار کر رہی ہے۔ اگر فوری علاج نہ کیا گیا تو یہ لوتھڑے پھیپھڑوں تک پہنچ کر Pulmonary Embolism (پلمونری ایمبولزم) کا باعث بن سکتے ہیں، جو اچانک اور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مزید برآں، بار بار کیتھٹرائز کرنے کے سبب بیبگر بلوچ خطرناک انفیکشن میں مبتلا ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں Urethral Stricture بن چکی ہے اور ان کا پیشاب کا نظام مکمل طور پر رک چکا ہے۔ یہ کیفیت انہیں گردوں کی ناکامی، خون میں زہر (Septicemia) اور پورے جسم کے اعضا کے بند ہونے کے خطرے میں ڈال رہی ہے، جو فوری سرجیکل مداخلت کے بغیر قابو میں نہیں لائی جاسکتی۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ڈاکٹروں نے جیل میں بیبگر بلوچ کا معائنہ کیا اور فوری آپریشن کی سفارش کی۔ ہماری قانونی ٹیم نے انسداد دہشت گردی کی عدالت (ATC) سے بیبگر بلوچ کو ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی ہے، مگر عدالت مسلسل ایسا کرنے سے انکار کر رہی ہے اور پچھلے دو ماہ سے بغیر کسی طبی معائنے کے انہیں پولیس ریمانڈ پر دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کینٹ تھانہ اور بعد ازاں سی ٹی ڈی کی تحویل میں بیبگر بلوچ کا طبی معائنہ نہیں ہوسکا، جس کے باعث ان کی صحت کی صورتحال نہایت سنگین ہوچکی ہے۔ یہ کوئی معمولی طبی مسائل نہیں بلکہ ایک جان لیوا ہنگامی صورتحال ہے۔ بیبگر بلوچ کو جیل میں مزید رکھنا انہیں آہستہ آہستہ موت کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔

آخر میں کہاکہ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر ریاست پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ بیبگر بلوچ کو فوراً کسی مکمل سہولت یافتہ ہسپتال منتقل کیا جائے اور ان کا فوری علاج شروع کیا جائے۔ اگر اس دوران بیبگر بلوچ کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری نام نہاد صوبائی حکومت، پولیس انتظامیہ اور ریاستی خفیہ اداروں پر عائد ہوگی۔