کوئٹہ، اسلام آباد: بلوچ لواحقین کا جبری گمشدگیوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری

92

اسلام آباد اور کوئٹہ میں بلوچ لواحقین کا ریاست پاکستان کی طرف سے جبری گمشدہ بلوچوں اور بی وائی سی قیادت کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری ۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا قائم طویل احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5944 ویں روز جاری رہا۔

تنظیم کا مطالبہ ہے کہ جبری لاپتہ بلوچوں کو منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔کیمپ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے آکر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ ریاست جبری گمشدگیوں کے ذریعے بلوچستان میں لوگوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن جبری گمشدگیاں کسی مسائل کا حل نہیں ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام جبری لاپتہ بلوچوں کو منظر عام پر لاکر انہیں عدالتوں میں پیش کرے۔

وہاں اسلام آباد میں بلوچ خاندانوں کے دھرنے کو 67 دن مکمل ہو گئے ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کو فوری اور بحفاظت رہا کیا جائے اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

اس موقع پر دھرنا منتظمین نے کہاکہ یہ 67 دن گزر چکے ہیں اور مائیں، بیٹیاں، بچے اور بزرگ سخت موسم، تیز بارشوں، جھلستے سورج اور اقتدار میں بیٹھوں کی بہری خاموشی کو سہتے رہے ہیں۔ نہ حکومت اور نہ ہی مرکزی میڈیا میں کسی نے یہ جرات کی کہ ان کی انصاف کی پکار کو سنے۔

مظاہرین نے ایک پھر اعلان کیا کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن اور ثابت قدمی کے ساتھ جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ ان کے رہنماؤں اور لاپتہ افراد کی بازیابی ممکن ہو سکے۔‏