حماس کے رہنما جہاں بھی ہوں گے، انھیں نشانہ بنایا جائے گا – اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو

49

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو  نے قطر میں گذشتہ ہفتے کے حملے کے بعد حماس کے رہنماؤں پر مزید حملوں کا امکان مسترد نہیں کیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ جہاں بھی ہوں گے، انھیں چھوڑا نہیں جائے گا۔

پیر کے روز یروشلم میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو اپنی سرحدوں سے باہر بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔‘

قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے اسرائیل کے فیصلے پر اسے نہ صرف بین الاقوامی برادی کی جانب سے غم و غصے بلکہ اپنے سب سے بڑے اتحادی امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ حماس کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے اسرائیلی حملے میں چھ افراد مارے گئے تھے لیکن اس کے رہنما بچ گئے۔

نیتن یاہو کے اس بیان سے محض ایک روز قبل وائٹ ہاؤس نے بتایا تھا کہ صدر ٹرمپ نے قطر کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ’ان کی سرزمین پر ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا امریکہ اس حملے میں کسی طرح سے ملوث تھا تو نیتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے یہ اپنے بل بوتے پر کیا ہے۔‘

دوسری جانب، دوحہ میں قطر سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عرب اور مسلم ممالک کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ہے۔ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا ’دوہرا معیار‘ ترک کریں اور اسرائیل کو اس کے کیے کی سزا دیں۔