بلوچستان: پانچ سالوں میں 77,826 روڈ حادثات، ایک لاکھ سے زائد زخمی، 1,743 جانبحق

9

بلوچستان بھر میں سڑکوں پر ٹریفک حادثات میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ہے جو انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ ہزاروں خاندانوں کو ذہنی، جسمانی اور مالی اذیت میں مبتلا کررہا ہے۔

مرک 1122 کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں (22 اکتوبر 2019 تا 12 ستمبر 2025) کے دوران صوبے کی شاہراہوں پر 77,826 حادثات رپورٹ ہوئے۔

ادارے کے مطابق ان پانچوں سالوں میں پیش آنے والے روڈ حادثات میں 103,902 افراد زخمی ہوئے جبکہ 1,743 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

رواں سال چھ مہینے کے دوران جنوری تا جون 2025 میں بلوچسگان بھر میں 12,110 ٹریفک حادثات ہوئے جن میں 239 افراد جانبحق اور 15,690 زخمی ہوئے جو ظاہر کرتا ہے کہ حادثات کی شرح میں اضافہ جاری ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔

اس سے قبل سال 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں 20,300 حادثات میں 471 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 17,500 سے زائد افراد زخمی یا مستقل معذوری کا شکار ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں سڑک حادثات کی بڑی وجوہات میں تیز رفتاری، خستہ حال اور ناقص سڑکیں، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور متعلقہ اداروں کی غفلت اور ناکافی ٹریفک کنٹرول شامل ہیں۔

شہری اور انسانی حقوق کے کارکنان بارہا شکایت کر رہے ہیں کہ سرکاری دعوؤں کے باوجود سڑکوں کی مرمت، ٹریفک کنٹرول اور ریسکیو سہولیات میں کوئی قابلِ ذکر بہتری نظر نہیں آ رہی۔

عوامی حلقے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ بلوچستان کی سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کیے جائیں۔

اب تک حکومت کی جانب سے کوئی مؤثر اور عملی اقدامات سامنے نہیں آئے جس کے باعث عوام میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے اور احتجاجی مظاہرے، لانگ مارچ اور انسانی حقوق کے کارکنان کی طرف سے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔

بلوچستان میں ٹریفک حادثات کی شرح میں خطرناک اضافہ، انسانی جانوں اور معاشرتی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

ماہرین اور شہریوں کی مشترکہ رائے ہے کہ صرف روایتی دعوے یا رپورٹنگ سے کام نہیں چل سکتا، بلکہ بنیادی انفراسٹرکچر، سخت ٹریفک کنٹرول، اور ریسکیو سروسز میں بہتری کے لیے فوری اور عملی اقدامات ضروری ہیں۔