دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 13 ستمبر 2025 کو ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ کے علاقے میناز سے پاکستانی فورسز نے تین طالبعلموں کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ صبح 10:30 بجے پیش آیا جب فرنٹیئر کور اہلکاروں نے طلباء کو ان کے علاقے میناز سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
جبری طور پر لاپتہ ہونے والے طلباء کی شناخت اٹھارہ سالہ شیہک ولد نصرت اللہ، انیس سالہ وسیم ولد نصرت اللہ اور انیس سالہ عنایت اللہ ولد دُر محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جبری طور پر لاپتہ کئے گئے ان طلباء کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں کا سلسلہ نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ نوجوان نسل کے مستقبل پر گہرے منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم انسانی حقوق کے اداروں، سول سوسائٹی، اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کریں اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں۔