کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو بعد از گرفتاری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ مقدمہ اُن پر بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا تھا، تاہم عدالت میں دلائل کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ مقدمہ کسی بھی ٹھوس ثبوت یا شواہد کے بغیر محض ہراسانی، دباؤ اور جبر کے ذریعے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو قید میں رکھنے کے لیے بنایا گیا۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے وکلا کی جانب سے مقدمے سے مکمل بریت کے لیے بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس حوالے سے وکلا کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جبکہ عدالت نے اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 19 ستمبر کو حکم سنانے کے لیے تاریخ مقرر کر دی ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ پر درج مقدمہ بغاوت اور دہشت گردی جیسی سنگین دفعات پر مبنی ہے، لیکن وکلا کا کہنا ہے کہ اس کیس میں کوئی ثبوت یا براہِ راست شہادت موجود نہیں۔ وکلا کے مطابق یہ مقدمہ سیاسی سرگرمیوں کو دبانے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت کو خوف زدہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔