مستونگ: ٹرین پر بم دھماکہ، بی آر جی نے ذمہ داری قبول کرلی

177

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ٹرین کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ٹرین سمیت ٹریک کو نقصان پہنچا ہے۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ ریپبلکن گارڈز نے قبول کی ہے۔

لیویز حکام کے مطابق دھماکا ٹریک کے قریب ہوا اور زور دار دھماکے کی آواز کافی دور تک سنی گئی۔ پولیس اور لیویز اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور دھماکے کی نوعیت اور واقعے کے پس پردہ افراد کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

دھماکے کے بعد، علاقے میں سیکورٹی ہائی الرٹ پر رکھی گئی تھی، حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مستونگ اور اس کے گردونواح میں سخت حفاظتی چیکنگ جاری رکھی جائے گی تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔

اس واقعے نے عوامی تحفظ کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے اور بلوچستان میں ٹرانسپورٹ کے اہم راستوں کو نشانہ بنانے والی تخریب کاری کی کوششوں کے خلاف مضبوط جوابی اقدامات کی ضرورت ہے۔

خیال رہے گذشتہ مہینے بھی دشت کے علاقے میں جعفر ایکسپریس کو ریموٹ آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں ٹرین کی چھ بوگیاں الٹ گئی تھی۔

مذکورہ حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسندوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے قبول کی تھی۔

آج ٹرین پر دھماکے کی ذمہ داری بی آر جی نے قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان دوستین بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ ریپبلکن گارڈز کے سرمچاروں نے آج مستونگ کے علاقے دشت میں تیرہ میل کے مقام ٹرین کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کے انجن سمیت بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا۔

ترجمان نے کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری ہماری تنظیم بی آر جی قبول کرتی ہے اور اس طرح کی کاروائی بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔