پنجگور حملے میں قابض پاکستانی فوج کے 4 کارندے ہلاک – بی ایل اے

1

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے پنجگور میں ایک حملے میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے چار کارندوں کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے منگل کی شب پنجگور کے علاقے سوردو میں چھاپہ مار کر نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ غلام سرور سمیت اسلام ولد غلام سرور، نظام ولد غلام سرور سکنہ پنجگور اور حبیب اللہ ولد شاہ محمد سکنہ گریشہ خضدار کو ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ غلام سرور قابض فوج کی سرپرستی میں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دیکر اس کی سربراہی کررہا تھا جو گذشتہ کئی عرصے سے گچک سمیت پنجگور کے دیگر علاقوں میں سرگرم تھا۔ اس جھتے کی سربراہی اب غلام سرور کا بیٹا اسلام سرور کررہا تھا۔ یہ جھتہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ، جبری گمشدگیوں میں ملوث ہونے سمیت فوجی جارحیت میں قابض فوج کی براہ راست معاونت کرتا رہا ہے، جبکہ قابض فوج کی جانب سے اس جھتے کو منشیات فروشی، اغواء برائے تاوان اور راستوں پر ناکہ لگا کر بھتہ خوری کی مکمل چھوٹ دی جاچکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے چھاپے کے دوران اسلام سرور کے ٹھکانے سے تین عدد کلاشنکوف، ایک عدد ایم-فور و دیگر ہتھیاروں سمیت دو گاڑی اور تین موٹر سائیکل ضبط کی، جبکہ مذکورہ ٹھکانے کو بطور ٹارچر سیل بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ٹھکانے میں کرنٹ دینے اور دیگر طریقوں سے تشدد کے آلات و اوزار پائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ دو مہینے قبل پنجگور سے نوجوان ذیشان ظہیر کے اغواء اور بعد ازاں ان کو شہید کرنے میں بھی اسلام سرور براہ راست ملوث پایا گیا تھا۔ ذیشان ظہیر سمیت دیگر نوجوانوں کے قتل میں ملوث مزید افراد کی بھی نشاندہی ہوچکی ہے جنہیں جلد ہی اسلام سرور کی طرح منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں سے بلوچ عوام پر مظالم کا ہر صورت حساب لیا جائے گا۔