بلوچ یکجہیتی کمیٹی کے رہنماء سمی دین بلوچ نے میڈیا اسلام آباد احتجاجی دھرنے سے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ حقوق کیلئے بات کرنے والوں کو مین اسٹریم میڈیا میں جگہ نہیں ملتی ہے، بلوچستان کے لوگوں کے حقوق کی تحریک کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، اس تحریک کو مختلف مسلح تنظیموں سے جھوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی وائی سی اور اس تحریک پر بیرونی پراکسی و دہشت گردی کے لیبل لگائے گئے ہیں تاہم انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ہمیں بہت بڑی لیول پر ہمیں سپورٹ حاصل ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سمی دین نے کہا کہ امریکہ جیسے ملک صرف طاقت کو دیکھتے ہیں، جس کے پاس زیادہ طاقت ہے اس کی جانب ہوتے ہیں۔ یہ کبھی متوازن نہیں ہوتے ہیں یہ ہمیشہ طاقت کو دیکھتے ہیں کہ طاقت کس جانب ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ریاست پاکستان ایک طاقت ہے تو وہ اس کی طرف ہے، کل بلوچ ایک طاقت بنتی ہے تو امریکہ بلوچ کیساتھ کھڑی ہوجائے گی۔