افغانستان اور عراق کے لیے سابق امریکی مندوب زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ماہیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 25 اور 26 اگست کو پاکستان افغان حکومت مخالفین کے ایک اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جن میں کچھ لوگ موجودہ حکام (طالبان حکومت) کو تشدد کے ذریعے ختم کرنے کی سوچ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہری اپنے سیاسی نظریات کا حق رکھتے ہیں لیکن پاکستان کی جانب سے ایسا اجلاس منعقد کرانا، جس سے وہ بظاہر ان کی حمایت کر رہا ہو، انتہائی غیر دانشمندانہ اور جان بوجھ کر اشتعال انگیزی ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ اگر طالبان پاکستانیوں کا کوئی ایسا اجلاس منعقد کریں جو پاکستانی عسکری حکمرانوں کو گرانے کی کوشش کریں تو پاکستان کا کیا ردعمل ہوگا۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان اعتماد اور تعاون کا فقدان ہے۔ اسلام آباد کا یہ اقدام صرف اس کو مزید خراب کرنے کا سبب بنے گا۔ یہ ایک غیر دانشمندانہ ، غیر ذمہ دارانہ اور افسوسناک قدم ہے۔