بلوچستان: جبری لاپتہ ہونے والے دو افراد کی لاشیں برآمد

159

بلوچستان کے ضلع آواران اور پنجگور سے دو لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جنہیں سیاسی کارکنوں کے مطابق پاکستانی فورسز اور ان کے حامی مسلح گروہوں نے حراست میں لینے کے بعد قتل کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق ضلع آواران کے رہائشی نوجوان نواز بلوچ کو دو روز قبل پاکستانی فوج کے ایک کیمپ میں طلب کیا گیا تھا جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ جمعے کو ان کی لاش آواران کے علاقے ریکن میں پھینکی ہوئی ملی۔

اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب سے حسن جان ولد جان محمد کو چند روز قبل مسلح گروہ نے اغوا کیا تھا جسے مقامی لوگ “ڈیتھ اسکواڈ” کے نام سے جانتے ہیں اور جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں کا الزام ہے کہ وہ سکیورٹی اداروں کی پشت پناہی میں کام کرتا ہے۔ ان کی لاش جمعے کو پنجگور سے برآمد ہوئی۔

بلوچستان میں انسانی حقوق کی تنظیمیں طویل عرصے سے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔انسانی حقوق اداروں کے مطابق بلوچستان سے ہر سال سینکڑوں افراد لاپتہ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوتی ہیں۔