گوادر، کیچ، آواران: بم دھماکے، کیمپوں پر حملہ، چوکی پر قبضہ

313

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کو مختلف نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنایا گیا جن میں بم دھماکے، کیمپوں حملہ اور لیویز چوکی پر قبضہ شامل ہیں۔ یہ حملے گوادر، کیچ اور آواران کے مختلف علاقوں میں کیے گئے ہیں۔

گذشتہ شب گوادر شہر میں نیو ٹاؤن کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا۔

دھماکے کے نتیجے میں فورسز کے چھ اہلکاروں کے جانی نقصانات کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ مقام سے فورسز کی تباہ شدہ کو گاڑی کو آج صبح دس بجے منتقل کیا گیا۔ گذشتہ شب سے فورسز نے مذکورہ علاقہ فورسز کے گھیراؤں میں ہے۔

مند کے علاقوں مھیر اور سورو میں بیک وقت مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے کیمپوں کو حملوں میں نشانہ بنایا۔ علاقائی مکینوں کے مطابق اس موقع پر شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

اس سے قبل آواران کے علاقے جھاؤ میں مرکزی روڈ پر قائم لیویز چوکی پر مسلح افراد نے حملہ کر کے چوکی پر قبضہ کیا، اہلکاروں کا تمام اسلحہ ضبط کرنے کے بعد چوکی کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔

دریں اثناء جھاؤ نوندڑہ میں پاکستانی فورسز کی چوکی پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے دوران ایک کواڈ کاپٹر کو بھی حملہ آوروں نے مار گرایا گیا۔

ضلع زیارت میں نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر “اے سی” زیارت افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت اغواء کرلیا۔ واقعہ سیاحتی مقام زیزری میں پیش آیا جہاں اے سی زیارت نجی دورے پر موجود تھے۔

لیویز ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے اے سی کے گن مینوں اور ڈرائیور کو چھوڑ دیا، تاہم ان کی سرکاری گاڑی کو نذرِ آتش کردیا گیا ہے۔

کوئٹہ سے متصل مستونگ کے علاقے دشت، سپیزنڈ میں گذشتہ روز کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ٹرین کی چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی۔

جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بلوچستان سے دیگر علاقوں کو ٹرین سروس معطل کردی گئی ہے۔

حکام نے بلوچستان میں سیکورٹی خدشات کے باعث انٹرنیٹ سروس کو مکمل طور پر بند کردیا ہے۔ یہ بندش اکتیس اگست تک جاری رہے گی تاہم انٹرنیٹ سروس کی بندش پر حکام کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔