مشکے میں ڈیتھ اسکواڈ اور تمپ میں فوجی راشن سپلائی گاڑی کو جلانے کی ذمہ داری قبول بی ایل ایف نے قبول کرلی

99

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے 23 جولائی کی رات تقریباً ساڑھے 9 بجے مشکے کے علاقہ سنیڑی میں قابض پاکستانی فوج کی زیر نگرانی سرگرم مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ٹھکانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندے زخمی ہوگئے۔ واضح رہے کہ ڈیتھ اسکواڈ کارندے مقامی لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرکے ان کی روزی روٹی کے ذرائع اور روزمرہ زندگی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، اور قابض فوج کے شانہ بشانہ بلوچ نوجوانوں کو مسلسل نشانہ بنا کر بلوچ نسل کشی میں شریک جرم ہیں۔ اس سنگین صورتحال میں علاقہ کے لوگ ریاستی جبر و تشدد سے سخت تنگ آگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار قومی تنظیم کے طور پر ہم بلوچ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ صبر اور استقامت کا مظاہرہ کریں، ریاستی جابرانہ پالیسیوں اور اس کی فریب کاریوں کے خلاف سرمچاروں سے تعاون کریں ہم بلوچ عوام کی تعاون سے مسلح مافیا کے تمام کارندوں کو ایک ایک کر کے ختم کر دیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور کاروائی میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 23 جولائی کو بالیچہ میں قابض فوجی کیمپ کو راشن پہنچانے والی ایک گاڑی کو میر آباد، تمپ میں روک کر نذر آتش کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مشکے سنیڑی میں ڈیتھ اسکواڈ کے ٹھکانے پر حملے میں مسلح مافیہ کے دو کارندوں کو زخمی کرنے اور میر آباد میں بالیچہ فوجی کیمپ کو راشن سپلائی کرنے والی ایک گاڑی کو جلانے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور میڈیا کے ذریعے تمام مقامی گاڑی مالکوں اور ڈرائورز کو سخت تبیہہ کرتے ہیں کہ قابض پاکستانی فوج اور دوسرے فورسز کو راشن پہنچانے سے گریز کریں ورنہ ان کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جائیگا جس کیلئے وہ خود ذمہ دار ہونگے۔