بلوچ راجی مُچی کو ایک سال مکمل ہونے پر پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ بی وائی سی

53

بلوچ راجی مُچی کو ایک سال مکمل ہو نے والا ہے۔ یہ قومی اجتماع محض ایک سیاسی اجتماع نہیں تھا بلکہ اب یہ بلوچ قومی ورثے کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ راجی مُچی نے بلوچ قوم کو نہ صرف ایک مشترکہ شناخت کے تحت یکجا کیا بلکہ اس اجتماع نے عملی طور پر یہ بھی ثابت کیا کہ قومی یکجہتی اور عوامی طاقت ہی اصل قوت ہے۔ جبر اور بربریت پر مبنی ریاستی نظام کا خاتمہ بھی انہی کے ذریعے ممکن ہے۔

اس اجتماع میں شرکت کے لیے ہزاروں بلوچوں نے طویل اور دشوار گزار سفر طے کیے، تلار اور گوادر تک پہنچے اور قومی یکجہتی کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ یہ لمحات ہماری قومی یکجہتی، سیاسی شعور اور مزاحمتی جذبے کی اعلیٰ ترین مثالیں تھیں۔ راجی مُچی اُن نہتے شہداء کے خون سے روشن ہوا جن کی قربانیوں نے ہزاروں بلوچوں کو اس عزم پر متحد کیا کہ وہ ہر اُس قوت کو مسترد کریں گے جو قومی وحدت اور بقا کے لیے خطرہ ہے۔

اس اجتماع نے سماجی تقسیم اور تفریق کو مسترد کرتے ہوئے قومی شعور کو ہر گھر اور گدان تک پہنچایا اور یہ باور کروایا کہ صرف قومی یکجہتی ہی کے ذریعے ہم اپنی قومی بقا اور تشخص کی ضمانت حاصل کر سکتے ہیں۔

اسی شعور اور مزاحمتی فلسفے کو مزید فروغ دینے کے لیے، بلوچ یکجہتی کمیٹی راجی مُچی کے ایک سال مکمل ہونے پر مختلف علمی، سیاسی اور عوامی پروگراموں کا انعقاد کرے گی، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہوں گے:
۱-بلوچ قومی یکجہتی، موجودہ سیاسی حالات اور مزاحمتی تاریخ پر مبنی علمی و سیاسی مکالمے پر مشتمل ویبینار کا انعقاد کیا جائے گا۔
۲-بلوچستان بھر میں “بلوچ راجی مُچی: قومی یکجہتی اور مزاحمتی فلسفہ” کے عنوان سے علمی نشستوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
۳-بلوچستان بھر میں شعور بیداری کے لیے پمفلٹ تقسیم کیے جائیں گے۔
۴-سوشل میڈیا پر آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
۵-شہداء کی قبروں پر چادر کشائی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

تنظیم تمام ریجنوں اور زونز کو تاکید کرتی ہے کہ راجی مُچی کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر پروگراموں کی تیاریوں کا سلسلہ فوراً شروع کریں۔

ہم بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے علاقوں میں منعقد ہونے والی علمی نشستوں میں بھرپور شرکت کریں، شہداء کی قبروں پر چادر کشائی کی تقریبات میں شامل ہوں، اور سوشل میڈیا آگاہی مہم میں سرگرم حصہ لیں۔