زاھدان: مسلح افراد کا عدالتِ عالیہ کی عمارت پر خودکش حملہ

343

آج صبح مغربی بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان میں واقع عدالتِ عالیہ کی عمارت پر شدید مسلح حملہ ہوا، جس کی ذمہ داری جیش‌العدل نے قبول کرلی ہے۔

جھڑپوں اور حملے کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ شہر بھر میں سیکیورٹی صورتحال سخت کشیدہ ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح تقریباً ۸:۵۰ بجے، چند مسلح افراد نے زاہدان کے آزادی اسٹریٹ پر واقع عدالت کی عمارت پر حملہ کیا۔ حملہ آور سیدھے ججز کے دفاتر کی طرف بڑھے اور وہاں شدید فائرنگ کی۔

عینی شاہدین کے مطابق، عدالتی عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں میں سے متعدد افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

واقعے کے کچھ دیر بعد، جیش‌العدل نے ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور اسے “عملیات انصاف ءِ باسک” کا نام دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی کا مقصد “بلوچ شہریوں کے خلاف عدالتی ظلم و ستم کا جواب دینا” ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ “فدائیان عدلِ الهی” نامی دستے نے انجام دیا۔

ابتدائی حملے کے کچھ دیر بعد، عدالت کی عمارت پر دوسرا حملہ بھی کیا گیا، جس میں مارٹر اور دستی بم استعمال کیے گئے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب بڑی تعداد میں فورسز پہلے حملے کے بعد موقع پر جمع ہو چکی تھیں۔ اس دوران شدید دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں اور شہر کے مختلف علاقوں سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا۔

شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ عدالت کے اطراف میں سخت حفاظتی انتظامات نافذ ہیں اور آمد و رفت کو مکمل طور پر محدود کر دیا گیا ہے۔

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے نزدیکی عمارتوں سے عدالتی احاطے میں موجود شہریوں پر بھی اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے مزید افراد زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملے میں ملوث تین افراد مارے گئے ہیں جبکہ حملے میں نشانہ بننے والے پانچ افراد مارے گئے اور کم از کم پندرہ زخمی ہیں۔