کراچی میں اشاعتی ادارے کے ڈائریکٹر کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق آج دوپہر تقریباً 12 بجے اردو بازار کراچی میں واقع معروف اشاعتی ادارے علم و ادب کے مرکزی دفتر پر جو کتابوں کی فروخت کا مرکز بھی ہے، تقریباً درجن بھر نقاب پوش مسلح افراد نے چھاپہ مارا اور ادارے کے موجودہ ڈائریکٹر چنگیز بلوچ کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
چنگیز بلوچ کو نامعلوم مقام پر منتقل کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
گول مال سینٹر اردو بازار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے اس دوران شاپنگ مال کی پہلی اور دوسری منزل پر نصب تمام سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے اور ان کا ریکارڈ ضائع کر دیا، بعد ازاں وہ تیسری منزل پر واقع ادارے کے دفتر میں داخل ہوئے اور چنگیز بلوچ کو اپنے ہمراہ لے گئے۔
علم و ادب کراچی میں اردو، بلوچی اور دیگر علاقائی زبانوں میں کتابیں شائع کرنے والا ایک معروف اشاعتی ادارہ ہے مذکورہ ادارے کے سابق ڈائریکٹر لالا فہیم بلوچ کو بھی تین قبل سال 26 اگست 2023 کو اسی دفتر سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔
انکی جبری گمشدگی کی سی سی ٹی ویڈیو بھی بعد ازاں منظرعام پر آگئی تھی جہاں سندھ پولیس کے ارکان کے ہمراہ سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے فہیم کو اپنے ہمراہ گئے تھے، بعد ازاں وہ تین ماہ بعد بازیاب ہو گئے تھے۔
اسی طرح رواں سال 25 مئی کو خضدار کے قریب پاکستانی فورسز نے کوئٹہ میں واقع اشاعتی ادارے زوارکتابجاہ کے غنی بلوچ کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال منظرعام پر نہیں آسکے ہیں۔