کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5877 دن مکمل ہوگئے۔

54

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز نیچاری کے قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5877 واں روز جاری رہا۔

نیاز نیچاری نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاستی ادارے، ملکی سلامتی کے نام پر رواں سال بلوچوں کی جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کو ماورائے قانون قتل کرنے کے سلسلے میں شدید  تیزی لائی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تنظیم کو یہ بھی شکایت موصول ہوئی ہے، کہ بلوچستان کے ضلع آواران کی تحصیل مشکے سے فورسز کے  ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے کریم جان کو فورسز نے حراست کے دوران تشدد کے بعد قتل کر دیا۔

لواحقین کے مطابق، کریم جان کو 22 فروری 2025 کو فورسز  نے مشکے سے اپنے کیمپ بلا کر حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔   تاہم ہفتے  کے روز ان کی لاش اہل خانہ حوالے کی گئی ہے۔ جو باعث تشویش ہے جسکی مذمت کرتے ہیں۔

نیاز نیچاری نے کہا کہ بلوچوں کی جبری گمشدگیاں اور انکی ماورائے قانون قتل ملکی سلامتی کے حق میں نہیں ہے، ان ماورائے قانون اقدامات کی وجہ سے اہل بلوچستان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

اس لیے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں کو بلوچستان کے حوالے سے اب سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائے، ماورائے قانون اقدامات کے سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے اور جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو ملکی قوانین کے تحت حل کروانے کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھائیں۔