آپریشن بام
ٹی بی پی اداریہ
نو جولائی کی رات بلوچستان لبریشن فرنٹ نے “آپریشن بام” کا اعلان کیا، جس کے فوراً بعد بلوچستان بھر میں مربوط حملوں کا آغاز ہوا۔ مختلف اضلاع میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اہم شاہراہوں پر کنٹرول حاصل کرکے سنیپ چیکنگ کی گئی، معدنیات سے لدے ٹرکوں کے ٹائر برسٹ کیے گئے، موبائل ٹاورز کی مشینری تباہ کی گئی، جبکہ لیویز اور پولیس کا اسلحہ ضبط کرکے سرکاری املاک کو نذر آتش کیا گیا۔ بی ایل ایف کی جانب سے “آپریشن بام” بلوچستان گیر حملوں کا پہلا سلسلہ ہے، جس میں کئی اضلاع میں مختلف نوعیت کے اسی سے زائد مربوط حملے کیے گئے۔
“آپریشن بام” سے پہلے، گزشتہ سال بلوچ لبریشن آرمی نے “آپریشن ھیروف” کے تحت چودہ اضلاع میں درجنوں مربوط حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں فوج کا اسلحہ ضبط کیا گیا، اہم شاہراہوں پر کنٹرول حاصل کرکے 48 گھنٹے تک قبضہ برقرار رکھا گیا، موسیٰ خیل میں ایک حملے کے دوران پاکستانی فوج کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان پہنچایا گیا، اور مجید بریگیڈ کے فدائین نے لسبیلہ میں فرنٹیئر کور کے ایک اہم کیمپ پر قبضہ کرکے دو دن تک شدید جنگ لڑی۔
گزشتہ چند سالوں میں بلوچستان میں مربوط حملوں کا رجحان واضح طور پر بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے مطابق، 2025 میں بلوچ مزاحمت کاروں کے حملوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور ان حملوں سے بلوچستان کی اہم ترین شاہراہیں سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔
بی ایل ایف اور بی ایل اے کی جانب سے “آپریشن بام” اور “آپریشن ھیروف” جیسے مربوط حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ بلوچ مزاحمت کار نہ صرف بلوچستان گیر سطح پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بلکہ پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ منظم، مربوط اور جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ سرگرم ہو چکے ہیں۔
پاکستان کے فوجی ادارے نہ صرف ان مربوط حملوں کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں، بلکہ اہم شاہراہوں اور مقامات پر مسلح تنظیموں کی ناکہ بندیوں کے خلاف مؤثر کارروائی میں بھی ناکامی کا سامنا کر رہے ہیں۔ بروقت اور مؤثر ردعمل کی عدم موجودگی اس امر کی نشان دہی کرتی ہے کہ بلوچستان میں ریاست کی رٹ بتدریج کمزور ہو رہی ہے، اور بلوچ مزاحمت کار کلاسیکی گوریلا حکمت عملی سے آگے بڑھ کر جنگِ آزادی میں جدت پسندی کی طرف گامزن ہو چکے ہیں۔ وہ اب نئی جنگی حکمت عملیاں اپنا کر بلوچستان کے اہم شہروں پر کئی گھنٹوں تک کنٹرول حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔