گزشتہ شب تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گمشدگی کے بعد سیاسی کارکن گلزار دوست منظر عام پر آگئے ہیں ۔
خاندانی ذرائع کیمطابق وہ سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں، اشتعال انگیز تقریر اور دیگر مقدمات قائم کیے گئے ہیں ۔ تاہم ابتک انہیں کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں سی ٹی ڈی کے کاروائیوں کو مشکوک قرار دیتے ہیں، سی ٹی ڈی کے ہاتھوں سینکڑوں کی تعداد میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی زیرحراست قتل اور جبری گمشدگیوں میں ملوث ہونے پر اس ادارے کو بلوچ نسل کشی میں ملوث قرار دیا جارہا ہے