بلوچستان لبریشن فرنٹ کی ششماہی عسکری کاروائیوں کی رپورٹ جاری، 302 حملوں میں 221 اہلکار ہلاک

106

بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے سال 2025 کے پہلے چھ ماہ، یعنی جنوری سے جون تک کی اپنی مسلح کارروائیوں کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تنظیم کے سرمچاروں نے اس عرصے کے دوران پاکستانی فورسز اور ان کی عسکری تنصیبات پر 302 حملے کیے۔

بی ایل ایف کے مطابق ان حملوں میں 221 پاکستانی فورسز اہلکار ہلاک اور 148 سے زائد زخمی ہوئے، تنظیم کے مطابق کارروائیوں کے دوران دشمن سے 131 سے زائد ہتھیار ضبط کیے گئے، جبکہ 88 سے زائد فوجی و سیکیورٹی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ یا ناکارہ کردی گئیں اس کے علاوہ کئی دیگر گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 16 سے زائد پولیس اور لیویز کی چوکیوں اور تھانوں پر سرمچاروں نے عارضی طور پر قبضہ کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ اپنے قبضے میں لیا، ایک بڑے حملے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے ایک ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کر کے تمام اہلکاروں کو ہلاک کیا اور وہاں موجود تمام اسلحہ لے گئے۔

تنظیم نے اس عرصے میں اپنے 17 سرمچاروں کی شہادت کی بھی تصدیق کی ہے، اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں مسلح تنظیمیں اکثر اوقات اپنے ماہانہ اور سالانہ رپورٹس میڈیا کو جاری کرتے ہیں جبکہ مذکورہ حملوں کی دعووں کی تصدیق بھی رز مرہ کے حملوں کے تحت کی جاتی ہے۔

دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی نے بھی اپنی مسلح کاروائیوں کی ششماہی رپورٹ جاری کی تھی جہاں انہوں نے گذشتہ چھ مہینوں کے دوران 284 حملے کیے گئے، بی ایل اے کے حالیہ حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی جن میں ٹرین ہائی جیکنگ، آئی ای ڈی حملوں میں اضافہ اور شہروں و شاہراہوں کو کنٹرول میں لینے کے واقعات نمایاں ہے۔

تنظیم کے مطابق رواں سال کے ان چھ مہینوں کی جانی والے حملوں میں پاکستانی فوج کے 668 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ 58 مخبر و ایجنٹس کو بھی ہلاک کیا گیا، ان کارروائیوں میں 290 گرفتاریاں عمل میں آئیں، 121 بم دھماکے کیے گئے، 131 گاڑیاں تباہ کی گئیں اور ایک ٹرین کو ہائی جیک کیا گیا۔