حملوں کے بعد بلوچستان میں معدنیات کی ترسیل بند کرنے کا اعلان

186

بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حاجی نور محمد شاہوانی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایسوسی ایشن کے عہدے داروں سمیت بڑی تعداد میں ٹرانسپورٹرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں بلوچستان میں معدنیات لے جانے والے ٹرکوں پر آئے روز ہونے والے حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس کے دوران متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ 5 جولائی 2025 سے ضلع چاغی، نوشکی، مسلم باغ، لورالائی اور دیگر علاقوں سے معدنیات کی ترسیل مکمل طور پر بند کر دی جائے گی۔

ایسوسی ایشن نے تمام اڈہ مالکان اور ٹرانسپورٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر سختی سے عمل کریں، بصورت دیگر متعلقہ اڈے یا گاڑی کے خلاف تنظیمی اصولوں کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بلوچستان میں حالیہ دنوں بلوچ آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے معدنیات لے جانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ان حملوں میں آزادی پسند معدنیات کی ترسیل کو “وسائل کی لوٹ مار” قرار دیتے ہیں۔

صرف گزشتہ ایک ہفتے کے دوران نوشکی، مستونگ، دالبندین اور خاران کے علاقوں میں کم از کم دو درجن کے قریب گاڑیوں کو نذر آتش یا تباہ کیا جا چکا ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق بعض مقامات پر ٹرکوں کو جلایا گیا، ٹائروں کو برسٹ کیا گیا۔ ان بڑھتے ہوئے خطرات کے باعث ٹرانسپورٹ کمیونٹی نے مجبوراً یہ بڑا قدم اٹھایا ہے۔