دریائے سوات میں طغیانی سے 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے، سات کی لاشیں نکال لی گئیں

36

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں موسلا دھار بارشوں کے بعد دریا میں طغیانی آ گئی ہے۔ دریائے سوات میں تیز بہاؤ کی وجہ سے 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق سیلابی ریلے میں ڈوبنے والے 18 افراد میں سے سات کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، تین کو ریسکیو کیا گیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب نے 18 افراد کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی تصدیق کی ہے۔

موسلا دھار بارشوں کے باعث دریائے سوات میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق دریائے سوات میں آنے والے شدید سیلابی ریلے کے باعث متعدد علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

سوات کے چھ مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے جس میں 80 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ حکام کے مطابق ڈوبنے والے افراد میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔

مقامی افراد نے بتایا کہ دریا میں بہہ جانے والے افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جو سیر و تفریح کے لیے سوات آئے تھے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بائی پاس ریلکس ہوٹل کے قریب 10 سے زائد افراد ڈوب گئے ہیں جبکہ انگرو ڈھیرئی کے مقام سے تین لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

امام دھیرئی کے مقام سے 22 سے زائد افراد کو بحفاظت نکالا گیا۔ غالیگے کے مقام سے ایک لاش برآمد کی گئی جبکہ سات افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

برا باما خیلہ مٹہ کے مقام سے 20 سے 30 افراد کو کامیابی سے ریسکیو کیا گیا جبکہ مانیار میں 7 افراد اور پنجیگرام میں ایک شخص کو بحفاظت نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں یکم جولائی تک مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے جس کی وجہ سے صوبے کے شمالی علاقہ جات میں موجود گلیشیئرز پھٹنے کا بھی خدشہ ہے۔

پی ڈی ایم اے نے حسّاس اضلاع چترال اپر اور لوئر، دیر اپر، سوات اور کوہستان کی ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے تاہم باقی دریاوں میں پانی کی سطح نارمل ہے۔