بلوچستان کا وفد چین میں، سکیورٹی پر بات چیت، ڈاکٹر عبدالمالک شامل

612

بلوچستان کے ایک وفد نے چین کا دورہ کیا، جس کے دوران وفد کے ارکان کی چینی نائب وزیر خارجہ لیو بن کے ساتھ سلامتی سے متعلقہ امور پر بات چیت ہوئی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان سے آنے والے اس وفد نے چینی نائب وزیر خارجہ لیو بن سے پیر 26 مئی کے روز چینی دارالحکومت بیجنگ میں ملاقات کی۔

اس ملاقات میں اطراف نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا، جن میں چین اور بلوچستان کے مابین تعاون اور سلامتی کے معاملات بھی شامل تھے۔

وفد میں گورنر بلوچستان ، حکومتی اراکین کے ساتھ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان و نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک شامل ہیں ۔

سلامتی کے خطرات کے تناظر میں چینی حکومت کا پاکستان سے یہ مطالبہ بھی رہا ہے کہ وہ پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے ہزاروں چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے بیجنگ کو اپنے سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کی اجازت دیں۔

مبصرین کے مطابق بیجنگ میں پیر کے روز ہونے والی بات چیت اس امر کی طرف اشارہ ہو سکتی ہے کہ چین پاکستان میں اپنے شہریوں کی حفاظت کی خاطر اپنے لیے مزید اختیارات کا مطالبہ کرے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں چینی مفادات کو لاحق خطرات زیادہ ہو چکے ہیں۔

ایسا اس لیے بھی ممکن ہے کہ چین کے لیے سکیورٹی اعلیٰ ترین ترجیح بن چکی ہے اور چینی حکام کی نظر میں پاکستان میں چینی شہریوں اور مفادات کے تحفظ کے لیے مقامی سطح پر کیے جانے والے سکیورٹی انتظامات ناکافی ہیں۔

خیال رہے کہ سی پیک کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبہ قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنا اور بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ گوادر پورٹ ، سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں پر خودکش حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی دو ہزار اٹھارہ سے مسلسل چین کے معاشی اور عسکری مفادات کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان حملوں میں بی ایل اے کی خودکش یونٹ، مجید برگیڈ نمایاں رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بی ایل اے کا کراچی سمیت بلوچستان میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چین کے انجنئیرز پر مسلسل حملے بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ اور انٹیلجنس ونگ زراب کے کامیاب حملے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم پورے پاکستان میں کسی بھی مقام پر چین کے مفادات اور منصوبوں پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔