قیادت کی عدم رہائی و جبری گمشدگیاں : بی وائی سی کا کیچ کے مختلف علاقوں میں مظاہرے

82

بی وائی سی کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں و ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی مکران ریجن کی جانب سے ماوراۓ عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کے واقعات میں تشویشناک اضافے اور ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت تنظیم کی قیادت کی غیر قانونی حراست کے خلاف کیچ کے مختلف علاقوں میں ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی تحریک کے اعلان کے بعد ابتک بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی ہے جبکہ گذشتہ روز بلیدہ اور تمپ میں بڑی تعداد میں شہری ریلیوں میں شریک ہوئے۔

بلیدہ اور تمپ میں منعقد احتجاجی ریلیوں میں شریک شرکاء نے بلوچستان میں جبری گمشدگیاں، لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے واقعات کی روک تھام اور بی وائی سی رہنماؤں کے سیاسی انتقامی کاروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے 24 مئی سے 27 مئی تک بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی تھی جس کے تحت ابتک کوئٹہ، مستونگ، حب، خاران، نوشکی، دالبندین، خضدار سمیت مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئی ہے۔

تنظیم کے مطابق یہ مظاہرے بی وائی سی کی اس وسیع تر احتجاجی مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم بشمول جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت اقدامات کے خلاف عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

مزید براں بی وائی سی نے واضح کیا ہے کہ ان کی پرامن احتجاجی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک جبری طور پر لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہو جاتے، گرفتار رہنماؤں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا اور بلوچستان میں ریاستی اداروں کی زیادتیوں کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔