فورسز اہلکار بھاری تعداد میں سول بسوں اور گاڑیوں میں شہر میں پہنچ چکے ہیں۔ شاہراہوں کو مکمل سیل کردیا گیا، مقامی افراد کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا
بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فورسز کا قافلہ پہنچ چکا ہے، یہ قافلہ متعدد بسوں پر مشتمل تھا جبکہ ان کے ہمراہ سیکورٹی کیلئے بھی گاڑیاں موجود تھے۔
قافلے کی آمد کے موقع پر فورسز نے شہر کے مختلف سڑکوں اور شاہراہوں کو بند مکمل کردیا جبکہ شاہراہوں پر موجود مقامی افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے اور گاڑیوں کے شیشے توڑنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
پاکستانی فوج اہلکاروں کی نقل و حرکت کیلئے بسوں کا استعمال کرتی ہے جنہیں تربت، نوشکی اور خضدار میں حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گذشتہ روز خضدار میں پاکستان فوج کے ایک بس کو خضدار زیروپوائنٹ کے مقام پر نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ دھماکے میں اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، دھماکے میں نشانہ بننے والے بس اور ہلاکتوں کے حوالے سے متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں۔
سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہے جس کے باعث گذشتہ روز تربت میں عام شہریوں پر تشدد کے واقعات رونماء ہوئے ہیں۔