پنجگور، نوشکی: 2 افراد جبری لاپتہ

110

بلوچستان کے ضلع پنجگور اور نوشکی سے دو افراد کے جبری گمشدگیوں کے کیسز سامنے آئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق مہراللہ والد مقبول احمد سکنہ تسپ پَنجگُور کو پاکستانی فورسز نے رواں سال 18 مئی کو گھر سے اُٹھا کر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے ۔

لواحقین نے کہا ہے کہ مہراللہ پیشے کے لحاظ سے مزدور ہے۔انہوں نے مہراللہ کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔

وہاں نوشکی سے اطلاع ہے کہ پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو جبری لاپتہ کردیا ہے

لواحقین کے مطابق نوید جمالدینی ولد فیفا اکبر دوست جمالدینی کو 19 مئی شام 5:30 کو نوشکی کلی بدل کاریز کراس سے اسکے دوستوں کو دو چھوٹے گاڑیوں میں سول وردی میں ہینڈز اپ کرکے جبری طور پر لاپتہ کیا اور انھیں نوشکی کینٹ منتقل کیا انھیں اس وقت لاپتہ کیا گیا جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ سفر پر جارہے تھے نوید جمالدینی کے دوستوں کو 3 گھنٹے کی اندر چھوڑ دیا گیا جب کہ نوید جمالدینی تاحال جبری لاپتہ ہیں اور ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

لواحقین نے انکی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔