قلات، جیونی اور پنجگور میں قابض فوج اور کارندے ملا عامرپر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

206

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے قلات، جیونی اور پنجگور میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈز کے آلہ کاروں کو نشانہ بنایا۔ حملوں میں مجموعی طور پر بارہ اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ہفتے کی شب قلات کے علاقے شیخڑی میں مورگند کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کی پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے دو اطراف سے بیک وقت قابض فوج کی پوزیشنز پر خوکار اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ شب گیارہ بجے سے شروع ہونے والا حملہ صبح چار بجے تک جاری رہا۔ اس حملے میں قابض فوج کے چھ اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جبکہ دشمن کو مالی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہاکہ پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والے حملے کے دوران قابض فوج کی کمک کے لیے ہیلی کاپٹر مذکورہ علاقے میں پہنچے، جبکہ دشمن نے کواڈ کاپٹروں کو بم شیل گرانے کے لیے استعمال کیا۔ تاہم سرمچاروں نے منصوبہ بندی کے تحت قابض فوج کی فضائی کمک کو متاثر کیا اور بغیر کسی جانی نقصان کے اپنے محفوظ ٹھکانے پر پہنچ گئے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک اور کارروائی میں ہفتے کی شب گوادر کے علاقے جیونی میں قابض پاکستانی فورس کوسٹ گارڈ کو ایک بم دھماکے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے جیونی پولیس چونگی، تاک تیاب دپ کے مقام پر دشمن فورسز کو اس وقت دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جب کوسٹ گارڈ کے چار اہلکار گاڑی میں بیٹھے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

مزید کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گزشتہ شب پنجگور کے علاقے گومازین میں بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ “زراب” کی خفیہ معلومات کی بناء پر قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر اہم کارندے ملا عامر کو اس کے تین کارندوں سمیت ہلاک کردیا۔ سرمچاروں نے مذکورہ ٹھکانے سے آلہ کاروں کے ہتھیار اور سامان، جن میں ایک ایل ایم جی، ایک راکٹ لانچر، ایک کلاشنکوف، ایک یو بی جی ایل، دو گاڑیاں اور ایک موٹر سائیکل شامل ہیں، اپنی تحویل میں لے لیا۔

انہوں نے کہاکہ آلہ کار ملا عامر ڈیتھ اسکواڈ کا اہم کارندہ تھا جو پنجگور سمیت کیچ کے علاقوں میں قابض فوج کی معاونت میں براہ راست ملوث تھا۔ مذکورہ آلہ کار گھروں پر چھاپوں، جبری گمشدگیوں، اور خواتین و بزرگوں کی تذلیل میں قابض پاکستانی فوج کے ساتھ شریک تھا۔

انہوں نے کہاکہ آلہ کار ملا عامر ہوشاب میں مارچ 2022 میں کمانڈر حاصل عرف دودا سمیت سات ساتھیوں کی شہادت میں براہ راست ملوث تھا، جہاں قابض فوج نے ڈرون حملے کے ذریعے سرمچاروں کو نشانہ بنایا۔ اسی طرح فروری 2022 میں ہوشاب میں سرمچار ماسٹر آصف بلوچ سمیت دس ساتھیوں کی شہادت میں بھی مذکورہ آلہ کار ملوث تھا۔ یہی جتھہ اپریل 2024 میں پنجگور کے علاقے گرمکان میں بی ایل اے کے ساتھیوں حسرت عرف اسد اور عبدی عرف ساوڑ کی شہادت میں ملوث تھا جہاں قابض فوج و مذکورہ جتھے کیساتھ پوری رات جھڑپوں کے بعد شہادت پائی۔

بیان میں کہاکہ سرمچاروں کی شہادت اور بلوچ کش اعمال میں ملوث ہونے کی بنا پر ملا عامر بلوچ لبریشن آرمی کو مطلوب تھا، جسے سرمچاروں نے گزشتہ شب اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔

آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہیں گے۔