تمپ: سہیل عبداللہ کو بحفاظت بازیاب کیا جائے۔ ہمشیرہ

147

ضلع کی تحصیل تمپ دازن کے رہائشی جبری لاپتہ سہیل عبداللہ کی ہمشیرہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بھائی کو بحفاظت بازیاب کرکے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سہیل عبداللہ کو سات ماہ قبل، اکتوبر 2024 میں، پاکستانی فورسز نے دوبارہ جبری طور پر لاپتہ کیا۔ ہمیں ان کی زندگی سے متعلق شدید تشویش لاحق ہے۔

لواحقین کے مطابق انہوں تربت پولیس میں انکی گمشدگی کا کیس درج کرایا اور ہفتے قبل انہیں کوئٹہ طلب کیا گیا اور وہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن ، ہوم ڈیمپارمنٹ میں ان کے سامنے بھی پیش ہو چکے ہیں اور ان کی جبری گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کی گئی ہے، تاہم تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ انہیں پہلی مرتبہ 2022 میں تمپ دازن سے لاپتہ کیا گیا تھا، تاہم ایک ماہ بعد رہا کر دیا گیا۔ اس دوران انہیں شدید جسمانی و ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔

سہیل کے والد اپنے بیٹے کی گمشدگی کے باعث شدید ذہنی دباؤ کا شکار رہے اور چند ماہ قبل وفات پا گئے۔